top of page
love.JPG

دُنیا کی خیرسگالی

جناح کے نظریات

ایک نوزائیدہ ریاست کے طور پر، پاکستان دُنیا کی خیرسگالی سے بڑھ کر کسی اور شے کا شدت سے خواہاں نہیں ہے۔ اِس کے عوام اپنی نئی آزادی کو مستحکم بنانے کی خاطر دِل و جان سے کام کرنے کیلئے پُرعزم ہیں اور جہاں وہ اس عظیم کارِخیر میں پورے شدّومد کے ساتھ مشغُول ہوں گے، بالخصوص اِس موقع پر، وہ دُنیا کی دِیگر ریاستوں کی جانب سے دی گئی مدد اور تعاون سے بخوبی آگاه رہیں گے۔

سٹر جناح / قائداعظم

- تقریر: پاکستان اور افغانستان | عرصہءِ دراز سے استوار تعلقات سے بندھے، 8 مئی 1948ء

-سیاق و سباق: افغانستان کے سفیر کی جانب سے کی گئی تقریر کے جواب میں خِطاب

jinnah_style.JPG

گہرے تاثُّرات

پاکستان کے شہری درج ذیل فرائض کی انجام دہی میں مشغول ہیں:

  • اپنی نئی حاصِل کردہ آزادی کو مستحکم بنانا

  • اِتّحاد کو مضبوط کرکے صُوبائیت کو شِکست دینا

  • معاشی، معاشرتی، تعلیمی اور سیاسی طور پر اپنی قوم کی تعمیر کرنا

اِن فرائض کی تکمیل میں، ہم دُنیا کے تمام مُمالک، بالخصوص افغانستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے سِوا کسی چیز کی تمنا نہیں رکھتے۔ دونوں مُمالک کے برسوں پُرانے روابط اور روایات کا ایک گہرا تعلق قائم ہے۔

بین القوامی تعلّقات کے تناظُر میں ہمارا سیاسی نظریہ "اندرونی و بیرونی امن" ہے۔ پاکستان کے شہری جانتے ہیں کہ امن اور صنعت، جدید تہذیب کے دو سب سے اہم عناصِر ہیں اور ہم اسی یقین کے تحت اپنی پالیسی مُرتّب کرتے ہیں۔

:اندرونِ مُلک امن 

:پاکستان کے شہریوں پر یہ اصول واضح ہیں کہ

  • سیاسی طاقت عوام کی ملکیت ہونا ہی ایک بدعُنوان حکومت کے خلاف واحد مؤثر تحفُّظ ہے۔

  • شہری سرگرمی میں شرکت، خواہ وہ ووٹ ڈالنے کی سادہ ترین شکل میں ہی کیوں نہ ہو، باعث فرحت و آگہی ہے۔

  • جن لوگوں پر قوانین کی پاسداری اور قومی محصولات کی ادائیگی لازم ہے، اُنہیں کارِ حکومت میں ایک فعّال آواز کا حق حاصل ہے۔

 

یہ جمہوری اصول ہماری قومی روح اور بنیادی کردار میں نقش ہیں۔

تاہم ، امن کے کامیاب حصول کے لیے ، یہ ضروری ہے کہ کمیونٹی کا کوئی بھی حصہ کسی دوسرے حصے پر اپنی مرضی مسلط کرنے پر اصرار نہ کرے سوائے ان معاملات کے جو کہ ایک قومی ریاست کے سماجی اتحاد کی دیکھ بھال سے متعلق ہیں۔

  • ​پاکستان کا ہمیشہ سے یہ عزم رہا ہے کہ "دُنیا کے سامنے اِس بات کا مُظاہرہ کیا جائے کہ کِس طرح مختلف عناصر پر مشتمل ایک قوم، ذات پات اور نسل سے قطع نظر، امن اور ہم آہنگی سے رہتے ہوئے اپنے تمام شہریوں کی بہتری کے لیے کام کرتی ہے۔  ہمارا نصبُ العین اندرونی اور بیرونی امن ہونا چاہیے۔  ہم امن کے ساتھ زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اپنے قریبی ہمسایہ مُمالک اور دُنیا بھر کے تمام مُمالک کے ساتھ دوستانہ مراسم برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم کسی کے خِلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں رکھتے۔"   - جناح

:بیرُونِ مُلک امن 

  • اس وقت موجودہ تنازعات کا فیصلہ صِرف جنگ یا سفارت کاری کے ذریعے ہی کیا جاتا ہے، اور سفارت کاری، در حقیقت، جنگ کے پیش

  • خیمہ کے سوا اور کُچھ نہیں۔ پاکِستان اِس کو بدلنے کا اِرادہ رکھتا ہے۔ ​بین الاقوامی برادری کو ابھی ایک طویل سفر کا سامنا ہے جب تک کہ وہ حقیقی قانون سازی اور عدالتی صلاحیتوں پر مشتمل ایک بین الاقوامی حکومت حاصل نہیں کر لیتی، جو اصل معنوں میں معاشی و عسکری طاقت سے قطع نظر تمام اقوام پر بینُ الاقوامی قانُون کو نافِذ کرسکے۔

  •  

  • پاکِستان یہ ثابت کرے گا کہ اِشتراک اور باہمی مفادات، مُمکنہ اختلاف سے کہیں زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔ دوستی اور امن کے ساتھ، ہم ایک شاندار مثبت عالمی اثر قائم کرسکتے ہیں۔ پاکستان کے شہری اس بات سے مُکمّل طور پر آگاہ ہیں کہ بینُ الاقوامی تعاوُن، تہذیب کی ترقی کیلئے نہایت اہم ہے۔ اِس باوقار اورعظیم جدوجہد کی جانب، امریکہ اور پاکستان نے پہلے ہی سے افغانستان میں عسکری حل کو سیاسی تصفیے سے بدلنے کے منصُوبے کا آغاز کردِیا ہے

اب یہ پڑھیں

یکساں مضامین جو شاید آپ کوپسند آئیں

eiffel.JPG

پاکستان فرانسیسی اِنقلاب کے دوران جمہوریت ، آزادی ، مساوات اور بھائی چارے کے اصولوں کی قدر کرتا ہے۔  فرانس کے ساتھ ہماری مُشترکہ اقدار پر مسٹر جناح کے نُقطہءِ نظر کے بارے میں جانیں۔.

Fight for Self-Government
Screen Shot 2023-02-04 at 11.05.59 PM.png
bottom of page