top of page
Screen Shot 2022-03-27 at 2.23.56 PM.png

عوام کے سپاہی

جناح کے نظریات

 بالآخر، میں آپ کو ایک پرخلوص نصیحت کرنا چاہوں گا کہ عوام کے بے لوث اور حقیقی سپاہیوں کے طور پر، اور پاکستان کے ساتھ مکمل وفاداری کے ساتھ، متانت اور مکمل انکساری کے ساتھ سوچیے اور عمل کیجیے۔

۔ مسٹر جناح / قائداعظم

- تقریر:  نوجوانوں کی ذمہ داریاں۔

- خیال، سیاق:  اسلامیہ کالج پشاور کے طلباء کے پیش کردہ خطاب کے جواب میں تقریر۔

 

jinnah_new18.JPG

گہرے تاثُّرات

خطے میں امن اور خوشحالی کے حصول کی خاطر اپنی قومی رضا کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اپنے قومی تشخص و اتحاد کو پوری دنیا کے سامنے رکھنا چاہیے۔ پوری قوم اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑی ہونے کو تیار ہے اور ہمیں خلوص، متانت، عاجزی اور وفاداری کے ساتھ آگے بڑھنا ہے تا کہ ہم ایسے موثر عملیات کا آغاز کریں جو ہمیں درپیش حالات سے موافق ہوں۔

:مُستعدی 

نوجوانوں کو اپنے عوام کے بے لوث اور سچے سپاہیوں کے طور پر کام کرنے کے لیے، جبکہ ملک اور پوری قوم کا وجود خطرے میں ہو، ذاتی ترقی کو پسِ پشت ڈالنے کے لیے غیر معمولی اخلاص کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمیں اپنی تعمیری کوششوں میں نہایت پُرخلوص ہونا چاہیے اور ہمیں اپنے عظیم مقاصد کے حصول کے لیے اپنی صلاحیتوں پر خود اعتمادی اور پختہ یقین ہونا چاہیے۔ قوم اپنی رضا کو نافذ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی، اور نہ ہی ناقدین ہماری حوصلہ شکنی کر سکتے ہیں جن کا کام ہی تاریک منظر نامے پیش کرنا اور خیالی خوف کی فضا پیدا کرنا ہے۔

:متانت 

کسی فِکر کو عملی جامہ پہنانے، یا کسی نظریے کو عملی شکل دینے جیسی مثبت کوشش میں اکثر اوقات قرین مصلحت ہوتا ہے کہ اکثریت کے تعصبات کو نظرانداز کر کر، سست رفتاری سے آگے بڑھتے ہوئے، پرانے نظام کو بدلا جائے۔ علم اور سائنس کے تئیں قومی رویوں کو بدلنے کی خاطر نئے ترقی پسند نظریات کی ترویج کے لیے شہریوں سے متقاضی ہے کہ وہ مدبر، ٹھنڈے مزاج اور محتاط ذہن سے لیس ہو کر متانت اور ضبط نفس کے ساتھ کام کریں۔ "یاد رکھیے، آپ میں صبر ہونا چاہیے۔ روم ایک دن میں نہیں بنایا گیا تھا۔ اس لیے وقت کا عنصر بہت اہم ہے۔ ہماری کامیابیوں کا دارومدار ہمارے اتحاد، نظم و ضبط اور نہ صرف خود میں بلکہ خدا پہ ایمان پر ہے جو عوام اور اقوام کی تقدیر کا تعین کرتا ہے۔" - مسٹر جناح

:عاجزی 

عاجزی انا پرستی سے آزادی ہے جس کی بنیاد خودپرستی، مسابقت اور امتیازی پہچان کی بھوک پر مبنی رویہ ہے۔ عاجزی میں ستائش، رفاقت اور تشکر جیسے عالی احسسات پنہاں ہیں۔ تشکر وہ مٹی ہے جس میں غرور آسانی سے پھل پھول نہیں سکتا۔ عاجزی کے بارے میں ایک فکری طور پر متاثر کن خوبی* یہ ہے کہ یہ بہتر خود آگاہی کا باعث بنتی ہے جو حکمت کا سبب بنتی ہے۔ حکمت محظ معلومات کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ ایک اخلاقی وصف ہے جو ہمیں اپنی حدود، لاعلمی اور بے یقینی کو سمجھنے سے حاصل ہوتا ہے۔ اپنی انا کی آواز کو دبا کر، مگر خود پر پختہ یقین برقرار رکھتے ہوئے، ہم دنیا کا بہتر طور پر مشاہدہ کر سکتے ہیں تاکہ ہم درست عمل کرتے ہوئے اپنی انسانی حالت کو بہتر بنا سکیں۔ اس لیے ہمارا قومی فخر، ہماری عاجزی ہے۔ اپنی کامیابیوں اور ناکامیوں کو تسلیم کرنے کی ہماری صلاحیت اور خود کو بہتری کے مسلسل سفر میں رواں دواں رکھنے کی مہم ہمارے قومی کردار کا خاصہ ہے۔

:وفاداری 

کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والے کسی بھی شہری کے لیے اپنی قوم سے وفاداری ایک اہم شرط ہے۔ اکثر اوقات ترقی پذیر ممالک کے رہنما اپنی قوم کے ساتھ وفادار نہیں ہوتے، وہ ایسے حالات پیدا کرتے ہیں جس سے بدعنوانی کو فروغ ملتا ہے اور وہ اپنی آبائی سرزمین سے غیر قانونی طور پر دولت نکالتے ہیں اور اسے مغربی ممالک میں بیرونِ ملک اکاؤنٹس میں چھپا لیتے ہیں۔ قوم سے وفاداری کا مطلب عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے جس کا مطلب ہے کہ آبادی کے ذریعہ معاش کو اشرافیہ، قبضے، غاصب کارپوریشنوں اور ان ریاستی حکام سے بچایا جائے جو ان کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ہماری زمین، پانی، درخت اور قدرتی وسائل کا تحفظ کیا جائے گا اور ہماری اپنی ترقی اور خوشحالی کی خاطر تمام پاکستانیوں کو دستیاب کرایا جائے گا۔

***

عوامی فلاح و بہبود کے لیے اپنا فرض شروع کرنے کے لیے ہمیں اپنے وسائل، حالات، مواقع اور کیفیت کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے۔ ہمیں اپنے عزم کو مضبوط کرتے ہوئے ترقی کے حصول کے لیے پرعزم ہو کر ناموافق حالات پر قابو پانا ہے۔ ہم میں ایسے لوگ موجود ہوں گے جن کے خود غرضانہ مفادات قومی یکجہتی میں خلل ڈالنے کا باعث ہوں گے یا وہ جو حریفوں کے مفادات سے وابستہ ہوں گے۔

 

انتہائی نامساعد حالات میں بھی ہمیں پاکستان کے ساتھ وفادار رہنے کا حوصلہ رکھنا ہو گا۔ ہماری بہادر تاریخ ہماری آواز کو بااختیار بنانے، بے لوث عزم کے ساتھ ہمارے عمل کو تقویت دینے اور ہماری فکر کو وزن اور طاقت دینے کے لیے کافی ہے۔

*ماخذ: دی روڈ ٹو کریکٹر - ڈیوڈ بروکس 

نوٹ: بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان میں ترسیلات زر کی صورت میں جی ڈی پی کا 10% حصہ ڈالتے ہیں۔ ڈائیسپورا کمیونٹیز کے لیے وفاداری کا مطلب ہے میزبان ملک اور آبائی سرزمین کے درمیان مشترکہ باہمی مفاد کے درمیان کام کرنا۔

* ماخذ: دی روڈ ٹو کریکٹر - ڈیوڈ بروکس 

نوٹ: بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان کو ترسیلات زر کی شکل میں GDP  کا 10% حصہ دیتے ہیں۔ ڈائیسپورا کمیونٹیز کے لیے وفاداری کا مطلب ہے میزبان ملک اور آبائی سرزمین کے درمیان مشترکہ باہمی مفادات کے درمیان کام کرنا۔ 

اب یہ پڑھیں

build.JPG

یکساں مضامین جو شاہد آپ کو پسند آئیں

189-hero.jpeg
60e7785e28087.jpeg

قوم کے چونسٹھ فیصد افراد 30 سال سے کم عُمر ہیں۔ مسٹر جناح وضاحت کرتے ہیں کہ نوجوان کِس طرح خُود کو نظم و ضبط،، تعلیم اور تربیت سے آراستہ کرسکتے ہیں۔

Screen Shot 2023-02-04 at 8.59.20 PM.png
bottom of page